مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائدِ ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ملک تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے ایک جانب ملک سیاسی و معاشی بحران کا شکار ہے تو دوسری جانب عوام کی شہری و مذہبی آزادیوں کو سلب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ عزاداری سید الشہداء پر ایف آئی آرز، ناجائز فور شیڈول، زبان بندیاں اور اپنے ہی ملک میں عوام کی نقل و حرکت پر پابندیوں کے نوٹیفکیشن سے یہ امر واضح ہوتا ہے کہ موجودہ ملکی نظام دانستہ یا نادانستہ طور پر تباہی کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔
جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں شیعہ علماءکونسل پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ "علماءو ذاکرین کانفرنس" سے خطاب کرتے ہوئے قائدِ ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے واضح کیا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی موثر بنائی جائے جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے مصداق سب کو ایک ہی لاٹھی سے نہ ہانکا جائے۔ مذہبی اور شہری آزادیوں کو سلب کرنے سے اجتناب کیا جائے۔
انہوں نے آمدہ محرم الحرام سے قبل بے جا پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری سید الشہداءپر کوئی قدغن قبول نہیں کی جا سکتی یہ عوام کا بنیادی شہری اور مذہبی حق ہے۔ انہوں نے علماءو ذاکرین سمیت عوام کو ایپل کی کہ وہ ملک بھر میں عزاداری سید الشہداءکو پرامن اور بھرپور طریقے سے اتحاد و اخوت کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے منائیں۔
قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ علامہ حافظ ریاض حسین نجفی، مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی، علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی، علامہ افتخار حسین نقوی، علامہ محمد حسین اکبر، علامہ عارف حسین واحدی، علامہ محمد رمضان توقیر، علامہ شیخ شفاءنجفی، علامہ جمعہ اسدی، علامہ سید سبطین حیدر سبزواری، علامہ سید ناظر عباس تقوی، شیخ مرزا علی، مفتی کفایت، زاہد علی آخونزادہ، مولانا باقر زیدی اور مولانا نثار احمد قلندری ،سربراہ منہاج الحسین علامہ محمد حسین اکبر ، مولانا باقر علی حیدری،مولانا سید باقر زیدی ، علامہ محمد جمعہ اسدی ، علامہ محمد کرار، علامہ سید اظہر عبا س شیرازی ، سید محمد نقی رضوی ،سجادہ نشین پیر سید نجف علی شاہ بلوٹ شریف، سمیت دیگر علماءکرام و ذاکرین عظام نے عزاداری سید الشہداءپر ایف آئی آرز کو غیر آئینی قرار دیتے مسترد کیا اور عزاداری بھرپور طور پر منانے کے عزم کا اظہار کیا۔ جبکہ فور شیڈول کو ظالمانہ اقدام سے تعبیر کرتے ہوئے اس اقدام کو عوام کے حقوق پر ڈالے کے مترداف قرار دیا۔
مقررین نے سابقہ حکومت کی وضع کردہ زائرین پالیسی کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس ہتھکنڈے سے عوام کو عازم زیارات مقدسہ ہونے سے نہیں روکا جا سکتا۔ مقررین نے نصاب تعلیم میں تبدیلیوں کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے وفاق المدارس شیعہ کی سفارشات کو بھی شامل نصاب کرنے کا مطالبہ کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر علماءو ذاکرین کی جانب سے 14 نکاتی قراردادیں بھی منظور کی گئی۔
آپ کا تبصرہ